پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور خیبر پختونخواہ کے وزیراعلی علی امین گنڈاپور نے اعلان کیا ہے کہ جو لوگ اساختجاج میں شہید ہوءے ہیں اْن کے شہدا کو ایک ایک کڑوڑ روپے امداد کے طور پر دیے جایںگے۔
وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے مانسہرہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم پر براہ راست گولیاں برسائی گئیں۔ گنڈاپور کے مطابق اطلاعات ہیں کے ہزاروں لوگ زخمی ہوئے ہیں اْن کا بھی خیال رکھا جا رہا ہے ہم تو پْر امن اختجاج کرنے جا رہے تھے لیکن پولیس نے ہم پر گولیاں برسا دیں۔جس وقت حملہ کیا گیا بشرہ عمران خان کی بیوی بھی اْن کے ساتھ تھی۔اْن کو بھی گولی لگ سکتی تھی۔۔
یاد رہے کے تحریک انصاف نے اعلان کیا تھا کہ وہ ڈی چوک کو آْس وقت تک خالی نہیں کریں گے جب تک عمران خان کو رہائی نہیں مل جاتی ۔ البتہ پولیس کی طرف سے کریک ڈائون کے بعد اطلاعات موصول ہوءی تھی کے مرکزی قیادت یہ قافلہ چھوڑ کر خیبر پختونخواہ بھاگ چکی ہے۔جبکہ کچھ کارکنان کو ڈی چوک پہنچنے سے پہلے
ہی پولیس نے گرفتار کر لیا تھا جس کے بارے میں مسلم لیگ نون کے عطا تاڑڑ نے کہا تھا کہ یہ لوگ خود گرفتار ہوئے ہیں تاکہ دھرنے سے بچ سکیں۔
وزیر اعلی صاحب نے کہا ہے کہ میں شیہدوں کے ساتھ ہوں اور اْن کے خاندان سے تعزیت کرتا ہوں اور اْن کو سلام پیش کرتا ہوں۔ آپکی یہ جدوجہد اور حوصلہ قابل رشک ہے۔
انہوں نے اس واقعے میں زخمی کارکنوں کی جلد صحتیابی کے لیے بھی دعا کی اور کہا کہ ہم اپنے ورکرز کے ساتھ کھڑے ہیں اور انہیں تنہا نہیں چھوڑیں گے۔
0 Comments